ٹینشن ڈپریشن ذہنی کشیدگی انزائٹی کو کیسے کم کر سکتے ہیں

 ٹینشن, ڈپریشن, ذہنی کشیدگی انزائٹی کو کیسے کم کر سکتے ہیں


ڈپریشن ،ذہنی کشیدگی، انزائٹی ،ڈپریشن ذہنی کشیدگی انزائٹی کو کیسے کم کر سکتے  ۔ٹینشن ڈپریشن یعنی دباؤ انزائٹی موجودہ جدید ٹیکنالوجی دور کی عجیب مرض ہے ۔موجودہ دور ٹیکنالوجی کا دور ہے ہر طرف ٹیکنالوجی کے چرچے ہیں اس دور کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی صدی کہا جاتا ہے ۔جدید ترین مشینری اور جدید الات نے انسان کو سکھ کے بجائے دکھوں مشکلات اور ٹینشن اور بے سکونی کی وادی میں دھکیل دیا ہے ۔ہماری نوجوان نسل میں تو اتنی ٹینشن،
. انزائٹی کبھی نہیں تھی جتنی اج ہے

Oایک سروے کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ادویات میں ڈپریشن کی دوا سر فہرست ہے ۔ہر چھوٹے سے بڑے کام کو انجام دینے کے لیے جدید ترین سافٹ وئیر اور جدید مشینری و آلات موجود ہیں۔ جس قدر جدت اتی ہے مسائل اتنے ہی گمبیر ہوتے چلے جاتے ہیں۔اتنی آسانیوں میں تو سکون ہونا چاہیے تھا لیکن ٹیکنالوجی اور جدید حالات کی بدولت انسان کا سکون اور چین غارت ہو گیا ہے ۔ہماری نوجوان نسل میں جسمانی مشقت بالکل نہیں ہے ۔تن آسانی کی لت میں گرتی چلی جا رہی ہے نوجوان نسل ۔ہر فرد پریشان ہے کوئی دولت کو لگانے میں کوئی دولت نہ ہونے کی وجہ سے کوئی کاروبار نہ سنبھالنے کی وجہ سے اور کوئی کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے عجیب ہو اورجلد بازی اور بے سکونی کا عالم ہے ۔ہر طرف جلد بازی ہی جلد بازی ہے ہر کام کو سیکنڈوں میں ہو جانے کو انسان پاگل 
ہوئے جا رہے ہیں 👫۔

0

ڈپریشن ذہنی کشیدگی انزائٹی:
ڈپریشن، ذہنی کشیدگی انزائٹی زندگی کے گوں نہ گوں مسائل سے چھٹکارا ممکن نہیں زندگی اندیکھی ہے ۔ہمیں یہ نہیں معلوم اگے کیا ہونے والا ہے ۔
مسائل معاشرے اور زندگی کے ایک لازمی جز ہے اس سے فرار ممکن نہیں ہے ۔👓
ہاں مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے ۔
ڈپریشن ذہنی کشیدگی انزائٹی کو کم کیا جا سکتا ہے ۔مگر کیسے صبر، صبر پی جانا برداشت کر جانا ،سہ جانا،حکمت عملی ،دانشمندی سے ہم اس کیفیت کو کم کر سکتے ہیں😕
 فطرتی زندگی جینا ان ساری بلاؤں ڈپریشن ذہنی کشیدگی کا کامیاب علاج ہے اج بھی جو لوگ فطرتی زندگی جیتے ہیں اتنا ہی ان بلاؤں سے ڈپریشن ذہنی کشیدگی انزائٹی کوسوں دور ہیں ۔انسان جتنا فطر 
0٠ کے قریب ہوتا ہے اتنا ہی سکون میں ہوتا ہے۔

تو ائیے اج سے جسمانی مشقت، کھیتی باری، گاؤں کی سیر کو زندگی کا حصہ بنائیے جس سے اپ کی ٹینشن ڈپریشن کم ہوگی جس قدر ممکن ہو سکے انسان کو فطر ت کے قریب ہونا چاہیے اس سے انسان ان بلاؤں سے بچ سکتا ہے۔💓
اگر ایک بندہ دن بھر جسمانی مشقت والا کام کرتا ہے تو یہ رات بھر بھرپور نیند لیتا ہے۔ اس کے برعکس ذہنی کام کرنے والے افس میں کام کرنے والے لوگ اکثر جسمانی مشقت کوعار سمجھتے ہیں
 اور نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں اور یہی نیند کی کمی .پاگل پن ڈپریشن ذہنی شدیدگی تک لے جاتی ہے

  شہری زندگی میں چونکہ فطرتی زندگی کا نظام نہیں ہوتا اس لیے ان ان باسیوں کو چاہیے کہ ہلکی پھلکی ورزش پیدل چلنا ،
دوسروں کے دکھ درد شریک ہونا_ مسجد و مدرسہ کی دیکھ بھال اور ان سے متعلقہ مسائل پر بات کرنا اور ان کو ہر ممکن حل کرنے سے اپ زندگی کے مسائل تناؤ ذہنی کشیدگی سے نجات پا سکتے ہیں
 🍍۔جب انسان دوسروں کو مسائل حل کرنے کی کوشش کرتا ہے اپنے مسائل اس کو ہلکے اور کم محسوس ہوتے ہیں🎅
چند درج ذیل تدبیر ہر انسان کو اپنی زندگی میں اختیار کرنی چاہیے 🌹
📗اپنی زندگی میں ہلکی پھلکی جسمانی مشقت کومستقل لازمی جز بنائے ۔📗
👓بھرپور نیند ضرور لیں ۔ 👓
👓فطرتی اور متوازن غذا اپنی زندگی کا حصہ بنائیے 👓اچھے اور مثبت سوچ رکھنے والے لوگوں سے تعلقات قائم کیجئے🍌
🍍 غیر ضروری بے مقصد کاموں میں دلچسپی بالکل نہ لجیے😍
 ⚾اپنے فرائض منصبی سے آگاہ رہنا اور جہاں تک ممکن ہو سکے فطرت کے قریب رہیں۔ 📗
فطرت کے قریب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زندگی آسان تر 
 فطرت کے قریب رہ کر ہی ان بلاؤں سے نجات ممکن ہے۔



تبصرے

مشہور اشاعتیں