انسان کے پیٹ کو قبر کی مٹی ہی بھر سکتی ہے پھر کیوں؟


 لمحہ فکریہ ! انسان کے پیٹ کو قبر کی مٹی ہی بھر سکتی ہے پھر کیوں؟ مزید پڑ ھیے۔۔۔۔




انسان خسارے میں کیوں ۔۔۔
۔۔۔ایک بادشاہ نے کسی بات پر خوش ہو کر ایک شخص کو یہ اختیار دیا کہ وہ سورج غروب ھونے تک جتنی زمین
 پر دائرہ لگا لے گا وہ زمین اسی کو دی جائے گی ۔ اگر وہ دائرہ مکمل نہ کر سکا تو تو اسے کچھ نہیں ملے گا ۔یہ پیشکش سن کر وہ شخص چل پڑا چلتے چلتے ظہر ھو 
گئی خیال آیا واپسی کا چکر شروع کر دینا چاھئے مگر پھر لالچ نے غلبہ پا لیا سوچا کہ تھوڑا سا اور آگے سے چکر کاٹ لوں ۔پھر واپسی کا خیال آیا تو سامنے کے خوبصورت پہاڑ کو دیکھ کر سوچا اس ک
و بھی اپنی جاگیر میں شامل کر لینا چاہیے واپسی کا سفر شروع کیا واپسی پر یوں محسوس ہوتا ہے جیسے سورج نے اس کے ساتھ سفر کر رہا ہے ۔وہ جتنا تیز چلتا سورج بھی اتنا جلدی جلدی چل رہا تھا۔ عصر کے بعد تو سورج ڈ
ھلنے کی بجائے لگتا تھا پِگلنا شروع ھو گیا۔ وہ شخص نے دوڑنا
 شروع کر دیا کیونک
ہ اسے سب کچھ ہاتھ سے جاتا ہوا دکھائی دے رہا تھا مگر اب بہت دیر ہو چکی تھی دوڑتے دوڑتے اس کا سینہ درد سے پھٹا جا رھا تھا مگر وہ تھا کہ بس دوڑے جا رھا تھا آخر سورج غروب ہوا تو 
وہ شخص زمین پر گر پڑا اوراس طرح گرا کہ اس کا سر اس کے ابتدایے پوائنٹ کو چھو رہ
ا تھا اور پاؤں واپسی کے دائرے کو مکمل کر رھے تھے یوں جیسے اس کی لاش نے دائرہ مکمل کر دیا ہے جس جگہ یہ گرا اسی جگہ قبر بنائی گئی اور پریت لگائی گئی جس پر لکھا تھا اس کی ضرورت بس اتنی ساری جگہ تھی۔ ج
تنی جگہ اس
 کی قبر ہے ۔بیشک انسان خسارے میں ہے
انسان خسارے سے کیسے بچ سکتا ہے
 نمبر1 شکر 
2صبر
3 امید 
 انسان اگر ان تینوں نعمتوں کا سہی استعمال کرے تو کبھی پریشان حال نہیں ہوگا پریشانی حالات سے نہیں خیالات س
ے آتی ہے۔ضرورت تو فقیر کی بھی پوری ہو جاتی ہے ۔
خواہش بادشاہ کی بھی نہیں اگر تم خواہش کو ضرورت پر ترجیح دوں تو زندگی آسان اور سہل ہوگی ۔زندگی
 کو صبر شکر اور قناعت کی چابی سی آسان تر بنائیں ۔
خواہش کو ،ضرروت۔ پر ترجیح دیں تو زندگی آسان ہے۔ ہم نے اپنی نہ پوری ہونے والی

 

خواہشات سے زندگی ک

 

و مشکل بنایا ہوا ہے۔

تبصرے

مشہور اشاعتیں