ہمارے معاشرتی مسائل کا حل مگر کیسے ؟

 ۔ہمارے معاشرتی مسائل کا حل 


 آپ پروردگار کے بنائے قوائد و ضوابط اور فطرت کے اُصولوں کو سمجھ کر انکے مطابق چلنا شروع کر دیتے ہیں تو يوں سمجھیئے کہ پروردگار کا بنایا ہوا سارا نظام آپکی مدد میں آپکے ساتھ ہو جاتا ہے۔۔۔۔یعنی پروردگار آپکے ساتھ ہوتا ہے ! 

کیوں کہ ہم سب رب کے بندے ہیں ۔یہ کائنات رب کی ہے ۔یہاں رب کائنات کا ہی نظام ہی چلے گا ۔

اسکے برعکس جب آپ ان قوانین فطرت کے خلاف چلتے ہیں تو درحقیقت پورے نظام قدرت کو اپنے خلاف کر لیتے ہیں۔ پروردگار کے قوانین تو اٹل ہیں، سب کیلئے یکساں ہیں، کسی قوم کیلئے نہیں بدلتے لہذا جو انکے اُلٹ چلتے ہیں وہ قدم قدم پر فطری وبالوں کا شکار بنتے چلے جاتے ہیں۔ اسی کو کہتے ہیں کہ خدک  ا آپسے ناراض ہے، آپکے خلاف ہے اور آپ پر 
عذاب پہ عذاب نازل ہو رہے ہیں۔


درحقیقت خدا آپکے خلاف نہیں ہوتا، آپ خدائی نظام کے خلاف جا رہے ہوتے ہیں اور نظام بجائے آپکو سپورٹ کرنے کے آپ کےلیے کاؤنٹر پراڈکٹیو رول پلے کر رہا ہوتا ہے۔ بجائے نظام کے دوش پر اوپر اُٹھنے کے آپ نظام کے مخالف جا کر دن بدن پستیوں میں غرق سے غرق تر ہوتے چلے جاتے ہیں۔
خدا کے نظام کو اپنے حق میں کرنے کےلیے سب سے پہلے خدا 



کے نظام کو سمجھنا ضروری ہے۔
 یہ نظام آپ کے اردگرد لاگو ہے۔ آپ پاک صاف یعنی نیوٹرل دل و دماغ کے ساتھ کتاب فطرت   پر غور و فکر کیجیئے۔۔۔۔۔تو نظام کائنات ایک محور کے تحت چلتا ہے ۔جب نظام فطرت ڈسرب ہوتا ہے  تو تباہی اور  مسائل  پیدا  ہوتے  ہیں ۔
اسی  طرح جب  انسان  فطرت  کی  طرف سے  طے کردہ نظام سے ہٹ کر اپنی  زندگی  گزارتا ہے  تو  معاشرتی اور سماجی مسائل  پیدا  ہوتے ہیں۔ نظام  زندگی  ڈسڑب ہو  جاتا ہے ۔
انسانیت کے تمام سماجی ،معاشرتی مسائل کا  حل  صرف  فطرت  کے  اصولوں کو اپنانے میں  ہے۔
 ۔جتنا  انسان  فطرت  کے  قریب  ہوتا ہے  اتنا  ہی امن و سکون  میں ہوتا ہے ۔

   ۔۔

۔

تبصرے

مشہور اشاعتیں